پاکستانتازہ ترینسپیشل رپورٹفن اور فنکار

لیجنڈ اداکار رنگیلا کی 20ویں برسی، مزاح کا بے تاج بادشاہ آج بھی دلوں میں زندہ ہے۔

لیجنڈ اداکار رنگیلا کی 20ویں برسی، مزاح کا بے تاج بادشاہ آج بھی دلوں میں زندہ ہے۔

بیس برس گزر گئے، مگر فلمی اسکرین پر قہقہے بکھیرنے والا وہ چہرہ آج بھی یاد آتا ہے۔

رنگیلا… اصل نام محمد سعید خان، مگر دنیا نے اُسے رنگیلا کے نام سے پہچانا۔

پاراچنار سے لاہور تک کا سفر، اور فلمی بل بورڈز پینٹ کرتے کرتے ایک دن فلم کے سیٹ پر قسمت نے دروازہ کھولا۔ ایک مزاحیہ کردار کی ضرورت تھی، اور رنگیلا نے وہ کردار نبھایا ، ایسا نبھایا کہ پردے پر چھا گیا۔

1958 کی فلم "جٹی” سے آغاز ہوا۔ پھر "ضدی، انسان اور گدھا، کبڑا عاشق، دیا اور طوفان، رنگیلا، دل اور دنیا، مولا جٹ” جیسی فلمیں آئیں، اور ہر کردار میں رنگیلا نے ہنسی اور جذبات کے رنگ بھر دیے۔

صرف اداکار نہیں، رنگیلا ہدایت کار، گلوکار اور فلمساز بھی تھا۔

1969 میں "دیا اور طوفان” کے ساتھ بطور ہدایت کار سامنے آیا، جس میں اس کا گایا ہوا نغمہ، "گا میرے منوا گاتا جا رے، جانا ہے ہم کا دور…” لوگوں کے دلوں میں آج بھی تازہ ہے۔

رنگیلا کو 11 نگار ایوارڈ ملے، اور 2005 میں تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔

24 مئی 2005 کو دل کا دورہ پڑا — اور یوں پاکستان ایک ایسا فنکار کھو بیٹھا جس نے قہقہوں کے پیچھے ایک پوری دنیا آباد کی تھی۔

رنگیلا چلا گیا، مگر اُس کا رنگ آج بھی ہماری یادوں میں زندہ ہے۔

 

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button