پاکستانتازہ ترینسپیشل رپورٹکاروبار

غیر رسمی کاروباروں کی رسمی شعبے میں منتقلی کے لیے قومی روڈ میپ کا جائزہ اجلاس

جائزہ اجلاس کی صدارت وفاقی سیکرٹری صنعت و پیداوار سیف انجم نے کی۔

غیر رسمی کاروباروں کی رسمی شعبے میں منتقلی کے لیے قومی روڈ میپ کا جائزہ

جائزہ اجلاس کی صدارت وفاقی سیکرٹری صنعت و پیداوار سیف انجم نے کی۔

لاہور، 9 اگست،

وزارت صنعت و پیداوارکے ٹینیکل ورکنگ گروپ برائے بزنس فارملائشین نے ہفتہ کے روز انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے کنسلٹنٹس کی طرف سے بزنس فارملائزیشن کے لیے تجویز کردہ قومی روڈ میپ کے ابتدائی مسودے کا جائزہ لیا۔ جائزہ اجلاس آج سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا) کے ہیڈ آفس میں سیکرٹری ایم او آئی پی سیف انجم کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل سیکریٹری صنعت و پیداوار اسد اسلام ماہنی، ، سی ای او سمیڈا سقراط امان رانا اور آئی ایل او کے نسلٹنٹس عثمان خان اور محمد اویس کے علاوہ سمیڈا کے سینئر اہلکاروں نے شرکت کی۔ جبکہ نجی اور سرکاری شعبوں سے تعلق رکھنے والے دیگر اراکین نے بذریعہ زوم مباحثہ میں حصہ لیا۔

سی ای او سمیڈا سقراط امان رانا نے شرکاء کا خیرمقدم کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کی 84 فیصد سے زائد افرادی قوت غیر رسمی طور پر گھر وں میں قائم کارخانوں میں کام کرتی ہے، جو کاروباروں اور کارکنوں کے لیے یکساں رکاوٹیں پیدا کرتی ہے، انہوں نے بتایا کہ یہ پروجیکٹ آئی ایل او اور سمیڈا کیے اشتراک سے پہلے کی گئی ایک تحقیق کا نتیجہ ہےجس نے غیر رسمی ایس ایم ایز ا کو باقاعدہ بنانے کی راہ میں حائل رجسٹریشن کی رکاوٹوں کو دور کرنے اور ضوابط اور آپریشن کے عمل کو آسان بنانے کے لیے ایک قومی روڈ میپ تیار کرنے کی ضرورت کی نشاندہی کی تھی۔

وفاقی سیکرٹری ایم او آئی پی سیف انجم نے اجلاس سے اختتامی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم او آئی پی کا آئی ایل او کے تعاون سے انٹرپرائز فارملائزیشن پراجیکٹ کا مقصد غیر رسمی سیکٹر میں کام کرنے والے اداروں کو ا رسمی شعبے کی طرف راغب کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ غیر رسمی ایس ایم ایز کوایک باضابطہ اور معاون اقتصادی فریم ورک کی ضرورت ہے جس میں وہ بے خوف ہو کر ترقی کر سکیں۔ انہوں نے امید کی کہ غیر رسمی شعبے کے کاروباروں کے لیے تیار کیا جانے والا قومی روڈ میپ ایس ایم ای سیکٹر کو قومی معیشت میں گرانقدر ترقی دینے کے قابل بنائے گا۔انہوں نے کہا کہ ٹیکنیکل گروپ میں حتمی شکل کےبعد مجوزہ قومی روڈ میپ تمام سٹیک ہولڈرز کی رائے کیلئے ارسال کیا جائے گا۔

قبل ازیں آئی ایل اوکے کنسلٹنٹ عثمان خان نے غیر رسمی کاروبار وں کو رسمی شکل دینے کے لیے مجوزہ قومی روڈ میپ پر تفصیلی پریزنٹیشن دی۔ پریزنٹیشن میں غیر رسمی شعبے میں کام کرنے والے مائیکرو انٹرپرائزز کی رجسٹریشن کو آسان بنانے اور ان کی حوصلہ افزائی کے لیے متعدد تجاویز پیش کی گئیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button