
-سمیڈا اور پاکستان بنکس ایسوسی ایشن کے مابین ایس ایم ایز کی ترقی کیلئے معاہدہ-حکومت نے ایس ایم ایز کی مشکلات دور کرنے کا عزم کررکھا ہے , ،رانا تنویر حسین
-ایم او یو کی تقریب سے وفاقی وزیر صنعت و پیداوار ، وفاقی سیکرٹری صنعت ، سمیڈا کے چیف اور پی بی اے کے چیئرمین کا خطاب ۔
لاہور
سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایس ایم ای ڈی اے) اور پاکستان بینک ایسوسی ایشن (پی بی اے) نے ایس ایم ایز کی فنانس تک رسائی بڑھانے کے لیے وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین کی موجودگی میں ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے ۔ دستخطوں کی تقریب میں وزارت صنعت و پیداوار کے وفاقی سکریٹری جناب سیف انجم ، سمیڈا کے سی ای او سقراط امان رانا ، پی بی اے کے چیئرمین اور صدر بینک آف پنجاب ظفر مسعود کے علاوہ حبیب بنک، بنک آف پنجاب اور جے ایس بنک کے بزنس ہیڈ زنے بھی شرکت کی ۔ سمیڈا کے بی اینڈ ایس ڈی ایس کی فنانشل سروسز ٹیم سمیت متعلقہ تنظیم متعدد دیگر سینئراہلکار بھی اس موقع پر موجود تھے ۔
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے دستخطوں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کے طور پر ایس ایم ایز ملک میں معاشی ترقی، روزگار اور جدت کو فروغ دے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مالی خواندگی اور مشاورتی مدد کی کمی کی وجہ سے ایس ایم ایز کو مالی اعانت تک رسائی میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مالیاتی اداروں کے ساتھ سمیڈا کی شراکت داری کا مقصد مشترکہ وسائل ، علم اور مہارت کے ذریعے ان چیلنجوں سے نمٹنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ "پی بی اے اور سمیڈاکے درمیان آج کا مفاہمت نامہ ایس ایم ایز کو بااختیار بنانے کےحوالے سے حکومتی عزم کی عکاسی کرتا ہے” ، انہوں نے امید ظاہر کی کہ سمیڈا اور پی بی اے کا اشتراک مالی خلا کو پر کرنے اور باضابطہ کریڈٹ وسائل میں ایس ایم ایز کی شمولیت کو فروغ دینے کے لیے ایک مضبوط ماحولیاتی نظام تشکیل دے کر ایس ایم ایز کی مالی اعانت اور صلاحیت سازی کو مضبوط کرے گا ۔ انہوں نے ایس ایم ایز کی تربیت ، ایڈوائزری اور وکالت میں سمیڈا کی کوششوں کو سراہا ، اور اپنے ممبر بینکوں کے ذریعے مالی شمولیت اور ایس ایم ایز کی مالی اعانت میں پی بی اے کی کاوشوں کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ سمیڈا، اور پی بی اے کی شراکت داری سے پیدا ہونے والی ہم آہنگی ایس ایم ایز کے لیے نئے مواقع پیدا کرے گی ۔ تاہم ، انہوں نے دونوں شراکتی اداروں پر زور دیا کہ وہ مفاہمت نامے میں بیان کردہ مقاصد کو حاصل کرنے کیلئے تندہی سے کام کریں کریں ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ صنعتوں اور پیداوار کی وزارت ایس ایم ای سیکٹر کو مضبوط بنانے کے لیے انکی مکمل حمایت کرے گی ۔
فیڈرل سکریٹری انڈسٹریز اینڈ پروڈکشن ج سیف انجم نے اپنے خطاب میں سمیڈا ، اور پی بی اے کےمابین ایس ایم ای فنانسنگ کو فروغ دینے کے لیے تشکیل دیے گیے مفاہمت نامے کو پاکستان کے ایس ایم ای کی ترقی کے ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے ایک بڑا قدم قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ سمیڈا اور پی بی اے باہمی عزم اور مشترکہ ذمہ داری کے ذریعے ایس ایم ایز کی مالیات تک رسائی کے عمل کو آسان اور وسیع تر بنانے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے اس سلسلے میں وزارت صنعت و پیداوار کی طرف سے اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔
قبل ازیں،سمیڈا کے سی ای او سقراط امان رانا نے مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور سمیڈا اور پی بی اے کے مابین طے پانے والے مفاہمت نامے کے مقاصد پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے بتایا کہ ایس ایم ایز پاکستان کی جی ڈی پی میں 40% اور مجموعی برآمدات میں 25% کا حصہ ڈالتے ہیں ، اس کے علاوہ 78% غیر زرعی شعبے کے روزگار بھی ایس ایم ایز کے توسط سے ہی فراہم ہوتے ہیں ۔ لیکن ، باضابطہ مالیات تک رسائی ایس ایم ای کی ترقی میں ایک بڑی رکاوٹ ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ پی بی اے کے ساتھ مفاہمت نامہ اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے ایک مثبت آغاز ہے جسے دونوں تنظیموں کے باقاعدہ جائزوں اور قریبی تعاون کے ذیعے آگے بڑھایا جائے گا۔
چیئرمین پی بی اے ظفر مسعود نے اپنے خطاب میں سمیڈا اور پی بی اے کے باہمی مفاہمت نامے میں طے شدہ مقاصد کو عملی جامہ پہنانے کے لیے پختہ عزم کا اظہار کیا ۔ انہوں نے امید کی کہ اس مفاہمت نامے سے ایس ایم ایز کو بینکنگ انڈسٹری کے ذریعے فنانسنگ تک آسان اور بہتر رسائی حاصل ہو جائے گی جس سے ایس ایم ایز کی گروتھ اور قومی معیشت کی ترقی میں نمایا ں بڑھوتری ہو سکے گی۔
y2uixe
wno7te