وفاقی وزیر برائے ہیومن رائٹس سینیٹر اعظم نذیر تارڑکی مئ ڈے فاونڈیشن کے چیف ایگزیکٹو لیفٹننٹ کمانڈر ر شواز حسین سے ملاقات

اسلام آباد،( ) وفاقی وزیر برائے ہیومن رائٹس سینیٹر اعظم نذیر تارڑ
نے خصوصی افراد کے حقوق، سہولیات اور پاکستان کے معذوری ایکٹ 2020کے موثر نفاذ کے سلسلے میں خصوصی افراد کے ادارے مئ ڈے فاونڈیشن کے چیف ایگزیکٹو لیفٹننٹ کمانڈر ( ر ) شواز حسین سابق نیول پائلٹ جن کی دوران سروس بینائ چلی گئ تھی سے خصوصی افراد کو درپیش مسائل و درکار سہولیات کی فراہمی کے متعلق خصوصی میٹنگ منعقد کی اور،تفصیل سے متعدد تجاویز پر تبادلہ خیال کیا انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ موجودہ حکومت اور ان کی وزارت و دیگر اداروں کے ساتھ مل کر وہ خصوصی افراد کو درپیش مسائل کا ازالہ کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ شواز حسین نے وفاقی وزیر اعظم نذیر تارڑ کی طرف سے خصوصی افراد کے مسائل کے حل اور سہولیات کی فراہمی کے سلسلے میں خصوصی دلچسپی کو سراہا اور ان کی طرف سے مئ 25 میں منعقدہ ڈس ایبلیٹی کونسل کے اجلاس میں خصوصی افراد کی ویلفئر کو یقینی بنانے کے لئے جاری کردہ احکامات کو سراہا ۔شواز حسین نے خصوصی افراد کو درپیش مسائل کی بنیادی وجہ خصوصی افراد اور ان کی فلاح و بہبود کے لئے قائم اداروں میں رابطے کا فقدان ہے انہوں نے بتایا کہ ملک میں خصوصی افراد کی آبادی کل آبادی کا دس سے پندرہ فیصد اور تین کروڑ کے لگ بھگ ہے جس میں سے 71 فیصد کے پاس روزگار نہیں -شواز حسین کی پیش کردہ تجاویز میں مندرجہ ذیل شامل تھیں ۔ 1۔خصوصی افراد کے لئے سینیٹ و قومی اسمبلی میں پانچ پانچ سیٹوں ،، صوبائ اسمبلیوں میں دس دس ریزرو سیٹوں کا کوٹا مقرر کیا جائے ۔2۔ ہیومن رائٹس منسٹری میں خصوصی افراد سے متعلق وزارت میں علیحدہ مانیٹرنگ ڈویژن کا قیام / ہیلپ خدمت مراکز کا قیام و دیگر اہم مقامات پر خصوصی کاونٹرز کا قیام / نابینا افراد کے لئے بولنے والے موبائیلز اور رہنمائی کرنے والی چھڑیوں کی فراہمی /خصوصی افراد کے لئے ہاؤسنگ کالونیوں کا قیام اور پہلے سے قائم کالونیوں میں علیحدہ سیکٹرز کا قیام /حوصلہ افزائی کے لئے سول ایوارڈز میں دس فیصد کوٹا / موجودہ روزگار کوٹا میں تین فیصد سے دس فیصد تک اضافہ / خصوصی افراد کے لئے علیحدہ ہیلپ لائن 10کا قیام / خصوصی افراد کے لئے علیحدہ عدالتوں کا قیام وغیرہ۔
اعظم نذیر تارڑ نے شواز حسین کی ان تجاویز ، ذاتی کارکردگی و ھمت کی تعریف کی اور ان تجاویز پر ھمدردانہ و سنجیدہ غور کا وعدہ کیا اور مستقبل میں ان کی صلاحیتوں سے استفادہ کرنے کی خواہش و ہدائت کی۔اس موقع پر شواز حسین نے اپنی کتاب ” The journey from Sight to Vision ” بھی پیش کی .