سابق لیفٹننٹ کمانڈر شواز بلوچ کو جلد از جلد پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ دے کر ملک کی معذور آبادی کی حوصلہ افزائی کی جائے ۔ممتاز سماجی رہنما سردار امتیاز حسین بلوچ کا صدر مملکت اور وزیراعظم سےمطالبہ ۔

اسلام آباد : ( قومی وقار )پاکستان بلوچ کونسل کے چیئرمین اور ممتاز سماجی رہنما سردار امتیاز حسین بلوچ نے اس بات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سابق نیول پائلٹ لیفٹننٹ کمانڈر ( ریٹائرڈ ) و موٹیویشنل سپیکر شواز بلوچ کو اس سال بھی پرائیڈ آف پرفارمنس سے محروم رکھا گیا ہے جب کہ وہ پاکستان نیوی کے پائلٹ تھے جن کی بنیائی دوران سروس چلی گئ مگر انہوں نے ہمت نہ ہاری ۔ وہ دنیا میں عزم وہمت کی واحد و منفرد مثال ہیں جنہوں نے نابینا ہونے کے باوجود امریکہ آکسفورڈ برطانیہ سے پاکستان کی اعلی یونیورسٹیوں سے تعلیمی ڈگریاں حاصل کی ہیں جن میں گولڈ میڈل بھی شامل ہیں ۔ معروف ریٹائرڈ جنرلز و سول شعبے کی ممتاز شخصیات نے ماضی میں 2 بار ہر سال وزارت تعلیم و ہیومن رائٹس کی وزارتوں کو بھیجے ،جب کہ سردار امتیاز بلوچ نے سابق صدر عارف علوی کو بھی اس ناانصافی کے متعلق آگاہ کرتے ہوئے لکھا جنہوں نے اس کا نوٹس لیا اور وزارت صحت کو شواز کو ڈس ایبل کوٹے سے قومی ایوارڈ دینے کی ہدائت کی جس پر وزارت صحت نے مزید معلومات حاصل کر کے کیس کیبینٹ ڈویژن کو بھجنے کی نوید سنائی مگر کوئی نتیجہ نہ نکلا اور بیورو کریسی آڑے آ گئ۔گزشتہ برس بھی معروف شخصیات نے طریقہ کار کے مطابق سیکرٹری دفاع کو سفارشات بھیجیں جن کے انجام کی خبر نہیں اور 23 مارچ کے ایوارڈز میں شواز بلوچ کو پھر نظرانداز کر کے سپیشل افراد کی دل شکنی کی گئ۔ حالانک شواز بلوچ کو فلاحی خدمات پر برطانیہ کے لندن بارو آف ہونسلو نے کریسٹ و میڈل کر 2 بار ایوارڈز دیے گئے۔حال ہی میں انہیں یو اے ای کا قومی ایوارڈ بھی دیا گیا جبکہ وہ دیگر بے شمار ایوارڈ حاصل کر چکے ہیں۔ بین الاقوامی سطح کے معروف موٹیویشنل سپیکر ہیں ان کے قائم کردہ عوامی بھلائی کے متعدد پراجیکٹ کئ علاقوں میں متحرک ہیں اور معذور افراد کے مسائل حل کرنے کے لئے کوشاں رہتے ہیں ۔جس کی حکومت کے ارباب اختیار بالخصوص متعلقہ وزیر تارڑ کو بھرپور حمایت کرنی چائیے تاکہ معذور افراد کو ان کے حقوق سکیں ۔ سردار امتیاز بلوچ نے کہا کہ انہوں نے صدر آصف علی زرداری کو بھی چندہفتے خط لکھا ہے لیکن کوئ خاطر خواہ نتیجہ نہیں آیا۔ علاوہ ازیں صدر زرداری نے جواب نہیں دیا جس کی توقع نہ تھی اس حوالے سے سردار امتیاز حسین بلوچ کا کہنا ہے کہ قومی ایواڈز کی ساکھ کو قائم رکھتے ہوئے اس کا تحفظ کیا جائے اور ان کی تقسیم میں سیاست یا ذاتی شناسائی کو فوقیت نہ دی جائے ۔انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو ایوارڈ ملے ہیں کچھ لوگ ان کے میرٹ کے بارے میں تبصرے کر رہے ہیں مگر وہ کچھ نہیں کر رہے کیونکہ حقیقت یہ سب پر عیاں ہے ۔انہوں نے صدر مملکت آصف زرداری ، وزیر اعظم شہباز شریف، چیف جسٹس یحیی آفریدی ، نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف ، آرمی چیف جنرل عاصم منیر و وفاقی محتسب اعلی مطالبہ کیا کہ لیفٹننٹ کمانڈر ( ر ) شواز بلوچ کو جلد از جلد پرائیڈ آف پرفارمنس کا ایوارڈ دے کر ملک کی کروڑوں کی معذور آبادی کی حوصلہ افزائی کرنے کی درخواست کی تاکہ بین لااقوامی سطح پر ملکی وقار بلندہو ۔انہوں نے کہا کہ ایوارڈز کا فیصلہ صرف بیوروکریسی پر نہ چھوڑا جائے بلکہ فنون لطیفہ و دیگر تمام متعلقہ شعبوں کے ماہرین کو شامل کر کے فیصلہ ان کی رائے کے مطابق ہو تاکہ شک و شبہ کی گنجائش نہ ہو۔