
والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کی جانب سے اقلیتوں سے وابستہ تاریخی عمارات کی مرمت و بحالی منصوبوں پر کام جاری ہے
.
والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی مذہبی اقلیتوں سے وابستہ تاریخی عمارات کی تحفظ و بحالی میں سرگرم ہے تاکہ سیاحت کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ تاریخی مقامات کو محفوظ بھی بنایا جا سکے ۔ بحال کئے گئے مقامات کو عوام کے لیے قابل رسائی بنایا جا رہا ہے اور اس مقصد کے لئے گائیڈڈ ٹورز کا اہتمام کیا جائے گا۔
والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کی جانب سے اقلیتوں کے اہم منصوبوں پر کام جاری ہے جن میں لاہور قلعہ میں سکھ دور کے مندر (ناگ مندر) اور لوہ مندر کی بحالی شامل ہے جو کہ جو کہ یو ایس ایمبیسیڈرز فنڈ فار کلچرل پریزرویشن کے تعاون سے مکمل کیے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ
لاہور قلعہ کے اندر حویلی کھڑک سنگھ، گوجرانوالہ میں حویلی مہاراجہ رنجیت سنگھ اور لاہور کینٹ میں سینٹ میری میگڈلین چرچ کی مرمت و بحالی پراجیکٹ پر کام جاری ہے ۔ یہ اقدامات اس خطے کے بھرپور ثقافتی ورثے کی عکاسی کرتے ہیں اور اس کی حفاظت کے لیے اتھارٹی کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔
گذشتہ سالوں میں والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی نے اقلیتوں سے متعلق بہت سی اہم عمارات کی بحالی کے متعدد منصوبے مکمل کیے ہیں، جن میں پریسبیٹیرین چرچ (نولکھا) نکلسن روڈ ، کیتھیڈرل چرچ مال روڈ ، سیکرڈ ہارٹ کیتھیڈرل چرچ لارنس روڈ ، کیتھولک چرچ سینٹ فرانسس ایشیاٹکس سہو والا سیالکوٹ ، شوالہ مندر سیالکوٹ ، سینٹ میری ڈی ورجن کیتھیڈرل چرچ ملتان کینٹ ، کرائسٹ چرچ جناح روڈ راولپنڈی کینٹ، کرائسٹ چرچ جنجوعہ روڈ راولپنڈی، سینٹ جوزف کیتھولک چرچ، لال کرتی راولپنڈی، اور کرائسٹ چرچ اوکاڑہ شامل ہیں۔
نجم الثاقب، ڈائریکٹر کنزرویشن اینڈ پلاننگ، والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی نے کہا، "والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کے لیے اقلیتوں کی تاریخی عمارتیں اتنی ہی اہمیت کی حامل ہیں جتنی کہ مسلمانوں کی کیونکہ یہ عمارتیں ہماری مشترکہ ثقافت اور تاریخ کا مظہر ہیں ۔ لہٰذا والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی (ڈبلیو سی ایل اے) نے اقلیتوں کے ورثے کے مقامات کی بحالی کو اولین ترجیح دی ہے۔ مزید برآں، ہم سیاحوں کے لیے ان مقامات کو دیکھنے کے لیے بہتر مواقع پیدا کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہے ہیں کیونکہ آج تک یہ مقامات عوام کی نگاہوں سے اوجھل رہے ہیں۔ والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی ایسے ہی مزید منصوبوں پر کام کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ ہم اس ملک کے قومی ورثے کے ہر پہلو کو محفوظ کر سکیں۔
والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کامران لاشاری نے بھی اقلیتوں کے تاریخی ورثے کی بحالی کے منصوبوں پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی قوم کا تاریخی اور ثقافتی ورثہ مذاہب کی حدود سے ماورا ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہندومت، سکھ اور عیسائیت کی پرانی اور تاریخی یادگاریں بھی اس خطے کی تاریخ کا اہم حصہ ہیں۔ مزید برآں، ہمارا مقصد عوام کو قومی ورثے کے بارے میں آگاہ کرنا اور تاریخی عمارات کو محفوظ بناناہے ۔ ہمیں یقین ہے کہ اقلیتوں کے ورثے کے مقامات کی بحالی سے نہ صرف سیاحت کے دائرہ کار کو بڑھانے میں مدد ملے گی بلکہ اس سے بین الاقوامی سفارتکاری میں ہمارے ملک کی ایک بہتراور مثبت تصویر بنے گی۔