- "دو ادھورے پرندوں کی ایک پرواز” کی نمائش۔
فیچرز
آرٹ کی دنیا میں جہاں بہت سے موضوعات پر کام ہو رہا ہے وہاں پر 3 پہلے اہم موضوعات پر بھی کام جاری ہے ان کا دنیا کے عالمی سیاسی ،سماجی حالات سے گہرا تعلق ہے .دنیا کے بہت سے حصوں میں حالیہ جنگی صورتحال اور معاشی بدحالی کے بعد ملک بدری اور ہجرت واضح طور پر سامنے آئی ،جس سے بہت سے لوگ متاثر ہوئے اور بہت سے آرٹسٹوں نے اس موضوعات کو اپنے آرٹ کا موضوع بنایا تاکہ مہاجر ،تاریک وطن اور ملک بدر لوگوں کے مسائل سے دنیا کو آگاہ کیا جا سکے اور اس پر بات کی جا سکے ،ان کے مسائل حل کرنے کے لیے کوئی کوشش کی جا سکے تاکہ ایک بہتر معاشرہ تشکیل پا سکے۔ یہاں ” قومی وقار سے ” بات چیت کرتے ہوئے معروف پاکستانی نژاد آئرش مصورہ آرٹسٹ آمنہ ولایت نے کہا کہ ہر لسانی رکاوٹوں سے آزاد آرٹ میں ہر ایک عالمی زبان کو سمجھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کا ہر ملک کسی آرٹ کی زبان کو استعمال کرتے ہوئے اپنے ملک کے آرٹسٹوں کو بین الاقوامی سطح پر موقع فراہم کرتا ہے جو کہ ایک بین الاقوامی تنظیم ( biennial foundation )سے عالمی سطح پر جڑے ہوئے ہیں جو کہ ہر سال کسی خاص عنوان کو موضوع بنا کر اپنے ملک کے آرٹ کا کام منظر عام پر لاتا ہے جیسا کہ پاکستان میں بھی Biennialکراچی لاہور سمیت دیگر بڑے شہروں میں موقع فراہم کرتا ہے اسی طرح گزشتہ ایک دہائی سے یورپ کے ملک آئرلینڈ نے ایک بڑی تعداد میں دنیا کے مختلف حصوں سے سیاسی اور معاشی بحران کے بعد غیر ملکی افراد ہنر مندو ں اور مہاجرین کو جگہ دی ہے، انہی حالات اور مہاجرین کی آمد کے بعد ملک کی بدلتی ہوئی سماجی اور معاشی صورتحال کو دیکھتے ہوئے 2021میں biennialکا عنوان (سٹیزن شپ)تجویز کیا جس میں وہاں کے آرٹسٹوں کو اپنا تحقیقی کام کرنے کا موقع فراہم کیا تقریبا 250آرٹسٹوں کے پروپوزل سامنے آئے جن میں سے صرف چند افراد کو مذکورہ موضوع کے لیے منتخب کیا گیا،اس ضمن میں پاکستانی نژاد آئرش آرٹسٹ آمنہ ولایت خوش قسمت رہی ہیں کہ جن کے آس موضوع اپنے پروپوزل کی عملی جامہ پہنانے کے لیے 6خوش نصیبوں میں منتخب کیا گیا ،اسی عنوان پر بطور آرٹسٹ کام کرتے ہوئے اپنی شناخت بحیثیت ایک مشرقی عورت ،ماں اور مہاجر آرٹسٹ کے طور پر پیش کی اور دیار غیر میں اپنی شہریت کے در درپیش مسائل ،مشکلات اور رکاوٹوں کو اجاگر کیا وہ دیار غیر جو ان کے آبائی ملک مذہب ،رنگ،کلچر رسم و رواج ،اوڑنے بچھانے ،کھانے پینے اپنے اور بولی بولی جانے والی زبان کے لحاظ سے بہت مختلف ہے ۔ان کے بقول ایسے displeasedشہری دو متوازی دنیا کے باسی ہوتے ہیں ایک وہ جو ان کی یادوں اور خیالات میں ہوتی ہے جہاں ان کے آبائواجداد ہوتے ہیں دوسری نئی دیار غیر جہاں سے وہ اپنی زندگی گزار رہے ہوتے ہیں ان دونوں دنیا کے درمیان میں ایک اصل چیلنج ہے جس سے ان کی اصل شناخت وہ خود بھی نہیں کر پاتے ایک نئے سماج کا حصہ بن بھی رہے ہوتے ہیں اور بچ بھی رہے ہوتے ہیں اور تدبذب کا شکار ہو جاتے ہیں اور برسوں برس رہنے کے باوجود اپنے آپ کو اجنبی محسوس کرتے ہیں پیچیدہ مسائل کو بیان کرنے کے لیے انہوں نے سنبلز کا سہارا لیا جس کو روایتی طور مصوری کے انداز میں (self portrait )سیلف پورٹریٹ کے طور پر پیش کیا اور تب ہی ان کے کام میں تتلی ،کشتی گھونسلا ، گل لالہ، درخت باڑ، جنت،متحرک مردہ چونٹی ،خاردار تاریں اور کچھ مشکل علامات جیسے کالی دیوی کی کٹی ہوئی بازو ہیں،تلور پرندہ ،عقاب مرغی کا سر،انڈہ ،کٹی ہوئی ناک اور گردن کے گرد پھندے سے لپٹی ہوئی زبان وغیرہ نظر آتی ہے۔ واصف علی واصف کا حوالہ دیتے ہوئے مصورہ نے بتایا انسان اپنے ہی اپنائے ہوئے معرفت اور روحانیت کے درجات پا سکتا ہے اور ملک بدر شخص اجنبی ماحول اور زبان میں رہتے ہوئے اپنی ذاتی شناخت اور روحانیت کھو دیتا ہے۔اس قسم کے خیالات کا اظہار ہمیں غیر الوطنی اور محبت الوطنی کا درد ہمیں ضیا الحق دور میں بیروت میں جلاوطنی اور فیض احمد فیض کی شاعری میں بھی ملتا ہے،فلسطین نژاد امریکی سکالر ( Edward Said) جو خود وہاں بیروت میں جلا وطن تھے، فیض سے ملاقاتوں کا اور ان کی وطن سے دوری کا اپنی یادداشتوں میں ذکر کرتے ہیں ۔ان کی نظم آج بازار میں پابجولاں چلو اور تیرے ہونٹوں کے پھولوں کی چاہت میں ہم دار کی خشک ٹہنی پر وارے گئے،مصورہ کے فن پاروں میں متعدد بار وجود پایا گیا۔مصورہ نے مزید بتایا کہ یہ کوئی نیا موضوع نہیں ہے اس پر بہت سا کام ہو چکا ہے ،عالمی شہرت یافتہ چینی مصور Ai weiwei اور انڈین مصور اش کپور نے امریکہ میں رہتے ہوئے کام کیا، Ai weiwei کے بقول ملک بدر لوگ "روحانی یتیم” ہوتے ہیں ،یہ نہ ادھر کے ہوتے ہیں نہ ادھر کے، آرٹسٹ کے بقول ہمارے ہاں بھی ایک مقبول محاورہ ہے ،آدھا تیتر آدھا بٹیر، جو تاریک وطن کے لیے استعمال ہوتا ہے یہ نمائش” دو ادھورے پرندوں کی ایک پرواز "اسی عنوان کی بھرپور عکاسی کرتی ہے۔دو ادھورے پرندوں کی ایک پرواز کی نمائش کو آئرلینڈ کے تین بڑے شہروں میں بھی پیش کیا گیا ،جبکہ گزشتہ دنوں آرٹسچ کنٹیمپریری کے زیر اہتمام لاہور میں معروف پاکستانی آئرش بصری آرٹسٹ آمنہ ولایت کے ٹریولنگ سولو شو "دو ہاف برڈز کی پرواز” کی نمائش پیش کی گئی جس کا افتتاح ڈائریکٹر جنرل والڈ سٹی اتھارٹی لاہور کامران لاشاری نے کیا ۔مذکورہ نمائش 40ویں ایوا انٹرنیشنل پلیٹ فارم کمیشن کا حصہ ہے جو آئرلینڈ میں گارڈن انٹرنیشنل، لیمرک، سیریس آرٹ سینٹر کارک اور دی ڈاک آرٹ سینٹر میں نمائش کے لیے پیش کی گئی ہے۔ نمائش میں پرنسپل کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن ڈاکٹر سمیرا جواد ، ایچ او ڈی فائن آرٹس ہوم اکنامکس کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن ڈاکٹر ثمینہ ظاہر اور این سی اے، ہوم اکنامکس کالج کے فیکلٹی ممبران ڈاکٹر ساجدہ وندال، ڈاکٹر مسٹر اینڈ مسز عارف خان ،مغیث ریاض، علی عظمت، کہکشاں جعفری، حبیب عالم، مغیث ریاض، شاہپارہ سلیم، جمیل بلوچ، ڈاکٹر سروش، ڈاکٹر نتالیہ سمیت دیگر فنکار برادری میں بشیر احمد، شبانہ نذیر، افشاں ناز، گل زہرہ، امین الرحمان، جاوید اقبال، محمد جاوید، ماہم گل، منور محی الدین، شفیق احمد اور تانیہ ثانی ، ڈاکٹر مدیحہ بتول ، ایڈیٹر جہان پاکستان میگزین عقیل انجم عوان ، انچارج ڈیجیٹل بدر چوہدری سمیت دیگر فنی شخصیات شریک ہوئیں اور آمنہ ولایت کے فن پاروں کی تعریف کی اور خوب پزیرائی حاصل کی۔بعد ازاں مذکورہ نمائش آج 2 دسمبر کو پاکستان نیشنل گیلری آف دی آرٹسٹ کی نیشنل گیلری اسلام آباد میں پیش کی جائے گی۔امید کی جا سکتی ہے کہ آمنہ ولایت کے فن پاروں کی نمائش کو یہاں اسلام اباد میں بھی خوب پذیرائی ملے گی اور ان کے کام کوسراہا جائے گا۔
Read Next
8 گھنٹے ago
وفاقی کابینہ نے برطانیہ کے ممتاز بزنس مین محمد افضال بھٹی کو مینجنگ ڈائریکٹر او پی ایف تعینات کر دیا۔
8 گھنٹے ago
بلاول بھٹو زرداری ، خواجہ آصف سول سروس آفسران گریڈ 21 سے گریڈ 22 سے ہائی پاور سنٹرل سلیکشن بورڈ اجلاس کی میٹنگ کے لیے ممبر مقرر
1 دن ago
سیکرٹری (ٹداپ )کا لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ۔
2 دن ago
قلعہ لاہور میں” قصہ کہانی ”کے عنوان سے بچوں کے لیے تفریحی و تعلیمی سرگرمیوں کا انعقاد
2 دن ago
کشمیر , فلسطین کے عوام کو حق خود ارادیت سے زیادہ عرصہ محروم نہیں رکھا جا سکتا.انسپاڈ کے صدر ڈاکٹر محمد طاہر تبسم ، سکول آف موٹیویشن کے سربراہ کمانڈر شوازحسین بلوچ کی گفتگو
2 دن ago
سیکرٹری ٹی ڈی اے پی شیریار تاج کی چیف سیکرٹری پنجاب سے ملاقات، فوڈ اینڈ ایگری مینوفیکچرنگ نمائش پر بات چیت.
7 دن ago
والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کی جانب سے اقلیتوں سے وابستہ تاریخی عمارات کی مرمت و بحالی منصوبوں پر کام جاری ہے
7 دن ago
190 ملین پاؤنڈ کیس: عمران خان کو 14 اور بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا.
1 ہفتہ ago
ستھرا پنجاب: گھر گھر سے کوڑا اکٹھا کرنے کی مہم کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا۔
1 ہفتہ ago
ایس ایم ای رجسٹریشن پورٹل کی ویلیو ایڈیشن کیلئے سمیڈا اور پی آئی ٹی بی کے مابین معاہدے معاہدہ
Back to top button