تازہ تریندیسی ٹوٹکے

تازہ ہو یا سوکھا، ہر حال میں صحت کا محافظ

موسم گرما میں پائے جانے والے پھلوں میں سے ایک خوش ذائقہ اور صحت بخش پھل آلو بخارا بھی ہے۔ جو نہ صرف تازہ حالت میں کھایا جاتا ہے بلکہ اسے خشک کرکے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔یہ پھل بادام اور آڑو کی نسل کے پھلوں میں شامل ہے۔ اس کی متعدد اقسام ہیں۔ اس کا ذائقہ میٹھا یا کھٹا ہوتا ہے جبکہ اس کا رس بھی مزیدار ہوتا ہے۔

یہ ہمارے ملک پاکستان، کشمیر اور بلو چستان میں بکثرت پیدا ہوتا ہے۔ یہ ہندوستان میں شملہ،ہما چل پردیش اور ہمالیہ کے دامن میں واقع علاقوں میں پایا جاتا ہے۔ جبکہ یہ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی  ملتا ہے۔ لیکن ذائقہ کے حوالے سے ایران اور افغانستان کے آلو بخارے کا کوئی جوڑ نہیں ہے۔

باغوں میں لگایا جانے والا آلو بخارا عموماً موٹا اورزیادہ تر سیاہ رنگ کا ہوتا ہے جبکہ جنگلی پودے کا پھل چھوٹا ہوتا ہے۔آلو بخارے کا درخت درمیانے قد کا جھاڑی دار ہوتا ہے۔ اس کی شا خیں سیدھی اور ڈنڈیاں اس کے ساتھ دودو نکلتی ہیں۔اس کا تنا اور پتے سیب کی درخت کی مانند ہوتاہے۔موسم بہار میں پتے گرجاتے ہیں صرف پھول رہ جاتے ہیں جو سفید زرد چھوٹے چھوٹے گچھوں میں ہوتے ہیں۔

آلو بخارے کا پھل سرخ سیاہی مائل یاسرخ پیلا مائل رنگ کا چمکدار ہوتا ہے۔ یہ پھل وزن میں چھ گرام سے52 گرام تک چھوٹے بڑے سائز کے ہوتے ہیں۔کچے آلو بخارے بالکل کھٹے اور پکے ہوئے میٹھے،رس دار اور مزے دار ہوتے ہیں۔سوکھنے پر جھری دار ہوجاتے ہیں۔اندر کا گودا ذرا لیس دار ہوتاہے۔جو بطور غذا اور دواء استعمال کیا جاتا ہے۔نیز سبزیوں کو ذائقہ دار بنانے کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

خشک آلو بخارا:
آلو بخارے کو خشک کر کے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اگرچہ خشک آلو بخارا دنیا کے بیشتر ممالک میں تیار کیا جاتا ہے، لیکن امریکی ریاست کیلیفورنیا خشک آلو بخارے کی پیداوار کے حوالے سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔کیلیفورنیا پرون آرگنائزیشن کا دعویٰ ہے کہ پوری دنیا کا آدھا خشک آلو بخارا صرف کیلیفورنیا میں بنایا جاتا ہے۔سن 2018 میں کیلیفورنیا نے ایک لاکھ بارہ ہزار ٹن خشک آلوبخارہ پیدا کیا جس کی مالیت پاکستانی روپوں میں لگ بھگ چالیس ارب روپے تھی۔صرف ایک کمپنی مریانی سالانہ تیس ہزار ٹن پرون بناکر دنیا بھر میں فروخت کرتی ہے۔

آلو بخارہ چونکہ زیادہ تر ٹھنڈے علاقوں میں پیدا ہوتا ہے، جہاں دن میں درجہ حرارت زیادہ سے زیادہ 25سے 30 ڈگری سینٹی گریڈ تک ہوتا ہے۔ اس لیے اسے ان علاقوں میں دھوپ میں کھلی فضا میں خشک کرنا تقریباً ناممکن ہے، کیونکہ اس کے خشک ہونے سے پہلے اسے پھپھوندی لگ جاتی ہے اور یہ ناقابل استعمال ہوجاتا ہے۔

ویسے بھی آلو بخارے کے اوپر قدرتی طور پر ایک موم کی باریک سی تہہ چڑھی ہوتی ہے،جس کے وجہ سے اسے خشک کرنے کا عمل بھی ایک پیچیدہ فن ہے۔جب تک وہ موم کی تہہ اتاری نہیں جاتی خشک کرنے کا عمل شروع نہیں ہوتا۔یہی وجہ ہے کہ ہمارے ہاں بہت کم لوگ آلوبخارہ خشک کرپاتے ہیں۔حالانکہ پاکستان میں آلو بخارے کی سالانہ پیداوار ستر ہزار ٹن کے قریب ہے،اور دنیا میں پیداوار کے لحاظ سے سترویں 17th نمبر پر ہے۔

آلو بخارے میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا:
آلو بخارے کو ملٹی وٹامن پھل کہا جاتا ہے۔ کیونکہ اس میں وٹامن اے،بی ٹو، بی تھری، بی سِکس، وٹامن سی،وٹامن کے، وٹامن پی کے علاوہ چونا، فاسفورس، فولاد، کاربوہائیڈریٹس، فائبر،، تانبا، مینگنیز،پوٹاشیم،سیلینیئم، سوڈیم اور میگنیشم، فاسفورس اور کیلشیم کے علاوہ منفرد فائٹونیوٹریئنٹس اور فینولز ہوتے ہیں۔

آلو بخارے کے طبی فوائد:
آلو بخارا اینٹی آکسیڈنٹ کا حامل ہے یہ کینسر کے امکان کو ختم کرتا ہے۔ یہ جسمانی اور دماغی صحت کیلئے بھی بہتر ہے۔ یہ کولیسٹرول کی شرح کو کم کرتا ہے اور جگر کی صحت کیلئے اکسیر مانا جاتا ہے۔ اس میں پوٹاشیم کی کثیر مقدار پائی جاتی ہے۔ اس لئے بی پی کو کنٹرول بھی کرتا ہے۔ دل کیلئے مفید غذا ہے۔

ذیابیطس میں مددگار:
آلوبخارے میں ایسے بائیو ایکٹیو کمپاؤنڈ پائے جاتے ہیں جو ذیابیطس کے مرض کا شکار ہونے سے بچانے میں مدد دیتے ہیں، یہ پھل جسم میں بلڈ شوگر لیول ریگولیٹ کرنے والے ہارمون کی سطح بھی بڑھاتا ہے جبکہ اس میں موجود فائبر جسم کی کاربوہائیڈریٹ جذب کرنے کی رفتار کو سست کرتا ہے۔ آلوبخارے کو کھانے کی عادت انسولین کی حساسیت بڑھاتی ہے جس سے ذیابیطس کے شکار افراد کے لیے اس مرض کی پیچیدگیوں سے بچنا آسان ہوجاتا ہے۔

دماغی صحت کے لیے بھی مفید:
مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق آلو بخارے میں موجود پولی فینولز دماغی افعال کو بہتر کرتا ہے جبکہ دماغی کولیسٹرول لیول کم کرتا ہے، جس سے عمر بڑھنے سے لاحق ہونے والے امراض کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

نظام ہاضمہ کو بہتر کرے:
آلو بخارہ غذائی فائبر کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے جو کہ نظام ہاضمہ کو ریگولیٹ کرنے میں مدد دیتا ہے۔ غذائی فائبر کی 2 اقسام جلاب کی طرح کام کرکے قبض کو دور کرتی ہے جبکہ کچرے کے موثر اخراج میں مدد دیتا ہے۔ قبض کے شکار افراد کو خشک آلو بخارے بہترین علاج ثابت ہوسکتا ہے۔

بینائی کے لیے فائدہ مند:
وٹامن سی اور بیٹا کیروٹین سے بھرپور پھل آنکھوں کی صحت بہتر کرنے میں مدد دے سکتے ہیں، کیونکہ یہ اجزائآنکھوں کی صحت کو مستحکم رکھنے کے لیے فائدہ مند جبکہ عمر بڑھنے سے پٹھوں کی کمزوری اور موتیا وغیرہ سے بچا سکتے ہیں۔ آلو بخارہ کیروٹین، لیوٹین اور دیگر سے بھرپور پھل ہے جو سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعوں کے مضر اثرات سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔

دل کا دوست پھل:
خشک آلو بخاروں کو کھانا شریانوں میں خون کے بہاؤمیں مددگار ثابت ہوسکتا ہے، اس کے نتیجے میں دل کو مختلف امراض جیسے کارڈیک اریسٹ، فالج اور دیگر سے تحفظ مل سکتا ہے۔

جسمانی دفاعی نظام بہتر کرے:
وٹامن سی جسمانی دفاعی نظام کو مضبوط کرنے میں مدد دیتا ہے، یہ وٹامن جسم کی انفیکشن اور ورم کے خلاف جسم کی مزاحمت کو زیادہ بڑھاتا ہے۔

دوران خون بہتر کرے:
آلو بخاروں میں وٹامن کے اور پوٹاشیم موجود ہوتا ہے جو کہ جسم کی آئرن جذب کرنے کی صلاحیت کو بہتر کرتے ہیں، اسی طرح اس پھل میں مناسب مقدار میں آئرن اور کاپر بھی موجود ہے جو کہ خون کے سرخ خلیات کے بننے میں مدد دیتے ہیں جس کے نتیجے میں خون کی کمی دور ہوتی ہے جبکہ خون بھی صاف ہوتا ہے اور دوران خون بہتر ہوتا ہے۔

اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور:
آلو بخارے میں کئی اقسام کے اینٹی آکسائیڈنٹس کافی مقدار میں موجود ہیں جو کہ جسم کو فری ریڈیکلز سے ہونے والے نقصانات سے بچاتے ہیں، اس میں موجود فینولز نیورونز کو تکسیدی تناؤ سے ہونے والے نقصان سے بچاتے ہیں۔

جلد کے لیے فائدہ مند:
وٹامن سی اور اینٹی آکسائیڈنٹس جلد کو جگمگانے، نوجوان رکھنے میں مدد دیتے ہیں، وٹامن سی جلد پر جھریاں اور فائن لائنز کا خطرہ بھی کم کرتا ہے۔

ہڈیاں مضبوط بنائے:
آلو بخارے ہڈیوں کو 20 فیصد زیادہ مضبوط بناتا ہے، جبکہ خشک آلو بخارے بھی ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے اور یہ ہڈیوں کو ریڈی ایشن سے تحفظ بھی فراہم کرتا ہے۔

کولون کینسر کا علاج:
کینسر میں کولون(آنت) کینسر ایک ایسا مرض ہے جس کی وجہ سے صرف امریکہ میں ہر سال 50ہزار افراد مر جاتے ہیں لیکن ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ خشک آلوبخارے کے ذریعے اس مرض کا علاج کیا جاسکتا ہے۔ میساچیوسٹ کی بائیولوجیکل کانفرنس میں ٹیکساس یونیورسٹی کی تحقیق کار پروفیسر نینسی ٹرنر نے بتایا ہے کہ خشک آلو بخارے میں ایسی خصوصیات پائی جاتی ہیں جس کی وجہ سے آنت میں ایسے جرثومے پیدا ہوتے ہیں کہ جن سے کینسر سے بچا جاسکتا ہے۔ ماضی میں ہونے والی تحقیقات میں بھی ایسی ہی باتیں سامنے آچکی ہیں۔

یہ کینسر ہماری آنت میں ہونے والی سوزش سے پیدا ہوتا ہے اور اگر جرثوموں کو نقصان پہنچنے لگے تو یہ کینسر تیز ہوجاتا ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ خشک آلو بخارے کی وجہ سے ہمارے جسم میں ’فینولک‘کمپاؤنڈبڑھتے ہیں جس کی وجہ سے ایسے انٹی آکسیڈینٹس بنتے ہیں جو کولون کینسر کو کم کرتے ہیں۔سائنسدانوں کا کہناہے کہ آلو بخارا کھانے سے کینسر کے خطرات نہ صرف کم ہوتے ہیں بلکہ کینسر کی صورت میں اس میں بہتری بھی آتی ہے۔

جسمانی گرمی اور خشکی کا علاج:
آلو بخارے کا مزاج سرد تر ہے اور اس طرح جسم کی گرمی اور خشکی دور کرتا ہے، پیاس کو بجھاتا ہے اور بدن کی حدت میں نہایت موثر ہے۔ گرمی کی وجہ سے بعض حضرات کے سر میں درد ہوجاتا ہے اس صورت میں آلو بخارا کھائیں۔ موسم گرما میں قے اور متلی کا موثر علاج ہے۔ اس موسم میں خون میں جوش ہوتا ہے جس سے پھوڑے پھنسیاں اور خارش جیسے عوارض لاحق ہوجاتے ہیں۔آلو بخارا ان عوارض کا علاج ہے۔ آلو بخارا معدہ کی تیزابیت اور جلن کیلئے بھی فائدہ مند ہے۔

پیشاب کے مسائل:
جن لوگوں کو پیشاب میں یورک ایسڈ یا تیزابی مادّوں کی زیادہ مقدار خارج ہوتی ہو انہیں آلو بخارا استعمال کرنا چاہیے۔ تازہ آلو بخارا دستیاب نہ ہو تو خشک آلو بخارا استعمال کیا جا سکتا ہے، کیونکہ خشک ہونے سے اس کے غذائی اجزاء اور وٹامنز ضائع نہیں ہوتے۔

نکسیر کا علاج:
نکسیر کی صورت میں آلو بخارا خشک آٹھ عدد مٹی کے برتن میں ایک سیر پانی میں بھگودیں پھر اس برتن سے پانی پئیں جس قدر اس برتن سے پانی پئیں اسی قدر پانی اس برتن میں دوبارہ ڈال دیں۔ دوسرے دن نیا آلو بخارا ڈالیں چند روز میں نکسیر رک جائے گی۔

املی اور آلو بخارے کا شربت:
املی اور آلو بخارے کا پانی موسم گرما کیلئے بہترین مشروب ہے۔ جسم کی حدت کو دور کرتا ہے اور غذائی اجزاء سے بھرپور ہے۔ املی اور آلو بخارا کے پانی میں برف اور نمک کا اضافہ کریں تو لطف دوبالا ہوجاتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button